Business and Personal web pages from Pakistan Search result

Balochistan Young Journalist Forum

Balochistan Young Journalist Forum

58-B Jinnah Twon Quetta, Quetta ,
Balochistan Young Journalist Forum is a platform of youth journalist working and studying in different institutions.
Balochi Academy Quetta

Balochi Academy Quetta

بلوچی اکیڈمی کوئٹہ تعارف اور تاریخ بلوچی زبان کی ترویج اور ترقی کیلئے بلوچی اکیڈمی کے قیام میں پہلی قابل قدر کوشش جون 1957میں قلات کے مقام پر بلوچی زبان دوستوں نے "بلوچی دیوان"کے انعقاد سے شروع کی۔ واجہ عبدالقیوم بلوچ کو بلوچی اکیڈمی کا کنوینر مقرر کیا گیا ۔ مارچ 1958میں واجہ قیوم بلوچ کراچی گئے اور انہوں نے وہاں پر اکیڈمی کی بنیاد رکھدی۔ جس کیلئے ایک سات رکنی مجلسِ منتظمہ کا انتخاب عمل میں آیا۔ اگست 1958میں مستونگ میں ادیبوں، شاعروں، سیاسی قائدین اور قبائلی معتبرین پر مشتمل ایک بڑے اجتماع کا انعقاد عمل میں آیا جس کا مقصد بلوچی اکیڈمی کیلئے ان کی علمی، سیاسی ، اخلاقی اور مالی معاونت حاصل کرنا تھا۔ بعد میں 1961ء میں اس ادارہ کا باقاعدہ قیام عمل میں لایا گیا۔بلاشبہ ابتدائی سالوں میں بلوچی اکیڈمی کے سربراہ اور اس کے نیک نیت، دیانتدار اور پرخلوص ساتھیوں نے اسے ڈھانچے سے عملی اکیڈمی بنانے کے لئے ہرممکن کوشش کی تاہم وہ کوئی معجزہ دکھانے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ لیکن 1995ء تبدیلیوں کا سال ثابت ہوا تبدیلی کی اسی ہوا میں ملکی سطح پر انتظامی اور اکیڈیمک تجربے کا حسین امتزاج رکھنے والا ایک سنجیدہ مدبر اورمعاملہ فہم منتظم واجہ جان محمد دشتی کی صورت میں اکیڈمی کا چیئرمین بنا۔ الغرض پچاس سال قبل بلوچ،بلوچی اور بلوچستان میں علم وادب کی ترقی وترویج کے لئے بلوچی اکیڈمی کی شکل میں جوپودالگایا گیا تھا آج وہ بفضل خداتناور درخت بن چکا ہے۔ اس دوران بلوچی اکیڈمی نے اپنی تحریروں، مذاکروں، کانفرنسز وغیرہ کے ذریعے بلوچی زبان وادب اور ثقافت کو اجاگر کیا۔بلوچی اکیڈمی نے علم وادب اورتہذیب وثقافت اور بلوچستانیت وغیرہ پر280 بیش بہاکتابیں شائع کیں۔ اکیڈمی کیلئے ایک دستوری خاکہ جو 1958میں تیار کیا گیا تھا اسکی روشنی میںبلوچی اکیڈمی کے ابتدائی دستور کوقانونی شکل دی گئی۔ اور دستور میں اعزازی رکنیت کے لئے ایک نئی دفعہ شامل کی گئی کہ جو بلوچ ادیب اور دانشور پاکستان سے باہر ہیں یاپاکستان میں موجود ہیں، اور ان کی علمی اور ادبی حیثیت بہت بلند ہے اور وہ اکیڈمی کے باقاعدہ ممبر نہیں بن سکتے۔ ان کو اعزازی رکنیت دی جائے۔ اکیڈمی کے سالانہ عمومی اجلاس کے لئے ایک مخصوص تاریخ یعنی سال کے ماہ اگست کے پہلے اتوار کو مقرر کیا گیا اور اسی طرح ہرتین سال کے بعد الیکشن کے لئے بھی اگست کے پہلے اتوار کو مقرر کیا گیا۔ بلوچی اکیڈمی کے مختلف امور کی بہتر طور پر انجام دہی کے لئے فنانس کمیٹی‘ دستور کمیٹی‘املاورسم الخط کمیٹی ڈکشنری کمیٹی انسائیکلوپیڈیا کمیٹی ‘سیمینار کمیٹی‘ پبلشنگ کمیٹی اور مارکیٹنگ کمیٹی کے نام سے آٹھ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ ابتداء میں صوبائی حکومت نے اس کیلئے سالانہ پچیس ہزار روپے کی گرانٹ منظور کی تھی، جو بعد میں 95ہزار روپے سالانہ کر دی گئی۔ لیکن اکیڈمی کے اڑتیس سال گزرنے کے باوجود اس گرانٹ میں اضافہ نہیں کیا گیا۔مگر 1997میں بلوچستان کے زبان دوست وزیر اعلٰی جناب سرداراختر جان مینگل نے اکیڈمی کی گرانٹ کو بھی دس لاکھ روپے سالانہ تک بڑھا دیا۔ اس طرح2010ء میں صوبائی حکومت نے اکیڈمی کی گرانٹ کو20لاکھ اور2011میں 50 لاکھ روپے سالانہ تک بڑھادی ہے۔ دفاتر ور ریسرچ کمپلیکس اکیڈمی کی نئی کابینہ نے1997میں وزیر اعلٰی سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کی اور انہیں اکیڈمی کے مسائل اور وسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ان سے اکیڈمی کی عمارت کیلئے زمین کی فراہمی اور سالانہ گرانٹ میں اضافہ کی درخواست کی۔ جوان فکر وزیر اعلٰی نے زبان دوستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اکیڈمی کی عمارت کیلئے جناح روڈ کی پشت پر آرٹس کونسل سے متصل عدالت روڈ پر 7428مربع فٹ پر مشتمل ایک بیش قیمت پلاٹ انتقال( الاٹمنٹ) کرایا۔ اور یوں11872کورڈایریا پر ایک سہ منزلہ ریسرچ کمپلیکس اور دفاتر تعمیر کیاگیا۔ جہاںایک وسیع اور کشادہ کانفرنس ہال(آڈیٹوریم) جدید تقاضوںسے ہم آہنگ ایک معیاری لائبریری، مہمان ریسرچ سکالروں، ادبا، و شعراء کی رہائش اور مہمان نوازی کیلئے تمام ضروری سہولتوں سے مزین چھ کمروں پر مشتمل قیام گاہیں وغیرہ جیسے اہم اور ضروری انتظامات موجود ہیں۔ بلوچی اکیڈمی کے کمروں کے تاریخی نام بلوچی اکیڈمی کے تمام کمروں، ہال اور لائبریری کو بلوچوں کے مندرجہ ذیل تاریخی نام سے منسوب کیاگیاہے ۔ نمبرشمار کمرہ تاریخی نام 1۔ لائبریری سرلٹھ 2۔ کانفرنس ہال رباط 3۔ سکالرزلاج کمرہ نمبر1 میانی 4۔ کمرہ نمبر2 گوک پروش 5۔ کمرہ نمبر 3 بمپور 6۔ کمرہ نمبر4 تلار 7۔ کمرہ نمبر5 تراتانی 8۔ کمرہ نمبر6 کوہنگ طباعت کتب:۔ بلوچی اکیڈمی نے اپنے قیام1961ء سے جولائی2011ء تک کل280کتابیں شائع کرائیں۔جو زیادہ تر بلوچی ادب وثقافت لوک کہانیوں‘ گرائمر‘ تاریخ‘ اور سوانح پر مشتمل ہیں۔ بلوچی اکیڈمی کی جانب سے شائع شدہ کتابیں بلوچستان یونیورسٹی، کالجز اور اسکولوں کے علاوہ فیڈرل اور صوبائی پبلک سروس کمیشنز کے مقابلوں کے امتحانات کے کورسز میں شامل ہیں۔ ویب سائٹ: بلوچی اکیڈمی کی تشہیرکے لئے www.balochiacademy.org ویب سائٹ موجود ہے۔ شعبہ وارفہرست مطبوعات بلوچی اکیڈمی کی شائع شدہ کتابوں کی شعبہ وارفہرست اس طرح ہے۔ نمبرشمار شعبہ تعداد 1۔ تاریخ وجغرافیہ 27 2۔ زبان وادب 23 3۔ گرائمر/لغت 16 4۔ رسم الخط 2 5۔ تنقید 9 6۔ ضرب الامثال/ پہیلیاں 5 7۔ قصّے افسانے ناول 29 8۔ لوک کہانیاں 7 9۔ ڈرامے 9 10۔ شاعری 77 11۔ ببلو گرافی 1 12۔ صحافت 1 13۔ تراجم 13 14۔ مذہب 6 15۔ ثقافت/معاشرت 22 16۔ قانون 1 17۔ زراعت 4 18۔ سائنس 7 19۔ کھیل 4 20۔ صنعت 4 21۔ شخصیات 7 22۔ معیشت 1 23۔ سیاست 2 24۔ اخلاقیات 2 25۔ سفرنامہ 1 کُل 280 بلوچی ڈکشنری بلوچی اکیڈمی نے 2001ء میں بلوچی ڈکشنری پر کام شروع کرنے کیلئے مندرجہ ذیل حضرات پر مشتمل ایک(ڈکشنری) کمیٹی تشکیل دی! 1۔جناب جان محمد دشتی چیئرمین 2۔جناب منیر جان بلوچ ممبر 3۔جناب واحد بزدار ممبر اور بلوچی زبان کے تمام لہجوں اور علاقائی بولیوں کو ملحوظ خاطررکھ کر مختلف علاقوں کے مندرجہ ذیل بلوچ محققین ڈکشنری کی تیاری کے لئے ایڈیٹرمقرر کردیئے گئے۔ 1۔ جناب جان محمد دشتی ایڈیٹرانچیف 2۔جناب الفت نسیم(پنجگور) ایڈیٹر 3۔ جناب گلزار خان مری( کوہلو) ایڈیٹر 4۔ جناب غوث بہار(اورماڑہ) ایڈیٹر 5۔ جناب غنی پہوال ( کراچی) ایڈیٹر 6۔پروفیسر عبدالصبور بلوچ( تربت) ایڈیٹر 7۔ پروفیسر محمد یوسف بلوچ(نوشکی) ایڈیٹر 8۔جناب ڈاکٹر عینی بلوچ( خاران) ایڈیٹر 9۔ جناب پروفیسر واحدبزدار(کوہ سلیمان) ایڈیٹر 10۔جناب ساجد بزدار( ڈیرہ غازی خان) ایڈیٹر 11۔مولوی عبدالحق بلوچ( تربت) ایڈیٹر 12۔جناب یوسف گچکی(تربت) ایڈیٹر 13۔اشرف سربازی( ایران) ایڈیٹر بلوچی ڈکشنری تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ سلور جوبلی:۔ بلوچی اکیڈمی کے 25 سال گزرنے کے بعد 27مئی1988ء کو سلور جوبلی کے حوالے سے ایک دوروزہ ادبی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ علمی ادبی اداروں کو کتب کی تقسیم بلوچی اکیڈمی نے 70 سے زائدلائبریریوں کو اعزازی طور پر اپنی مطبوعات دی ہیں۔ قراردادیں /مطالبات بلوچی اکیڈمی اپنے سالانہ اجلاسوں میں بلوچی زبان وادب کی ترقی وترویج کے لئے متعدد قراردادیں منظور کرتی رہی ہے۔ تقریبات:۔ بلوچی اکیڈمی نے مختلف مواقع پر تقریبات منعقد کی ہیں۔ عطاشاد ادبی ریفرنس 12جون1999ء کو عطا شادادبی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں نامور دانشوروں نے حصہ لیا۔ افتتاحی تقریب اکیڈمی کمپلیکس کا باقاعدہ افتتاح 5 مئی 1999ء کو ہوا۔ جناب اختر مینگل اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ ادبی تقریبات مختلف ادبی اداروں نے بلوچی اکیڈمی کے کانفرنس ہال میں50 سے زائد تقریبات منعقد کی ہیں۔ سیمینار بلوچی اکیڈمی میں وقتاً فوقتاًمختلف سیمینارمنعقد ہوئے ہیں‘ مثلاً۔ 1۔ سیمینار ( بلوچستان ادب وثقافت) 2۔ ناطق مکرانی سیمینار۔ 3۔ بلوچی رسم الخط واملا سیمینار۔ 4۔ پشتو ادبی سیمینار۔21اپریل2004ء کو پشتو ادبی غور زنگ کی جانب سے ایک تنقیدی سیمینار منعقد کیا گیا۔ 5۔ 28فروری2005ء کو اکادمی ادبیات نے ’’بدلتی دنیامیں ادب کا کردار‘‘ 6۔ کسانوں کی آبادکاری پر ایک سیمنار منعقد کیا۔ 7۔ عصر حاضرمیں بلوچی زبان ‘ادب اور ثقافت سیمینار۔ کتابوں کی نمائش:۔ 23مارچ2011ء کو نالج فیسٹیول کے موقع پر اسلام آباد میں اور اسی تاریخ کو عسکری پارک کوئٹہ میں بلوچی اکیڈمی کی کتابوں کی نمائش کی گئی۔ رونمائی کتب ؓ بلوچی اکیڈمی کے ہال میں بلوچی اکیڈمی سمیت دیگر اداروں کے فیسٹیول کتابوں کی رونمائی ہوئی ہے۔ تعزیتی ریفرنس بلوچی اکیڈمی نے تمام ادیبوں شاعروں اور سماجی شخصیات کی وفات پر تعزیتی اجلاس منعقد کرکے ان کی خدمات پر روشنی ڈالی اور ان کی مغفرت کے لئے دعاکی۔ گولڈن جوبلی 31جولائی اوریکم اگست2011ء کو بلوچی اکیڈمی کی 50ویں سالگرہ پرگولڈن جوبلی منائی گئی ۔ اور بلوچی زبان وادب اورثقافت کے حوالے سے دوسری بلوچی عالمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں 50 دانشوروں نے پرمغز مقالے پڑھے۔ نامور شخصیات اور دانشوروں کادورہ اورتاثرات:۔ بلوچی اکیڈمی کی عمارت (کمپلیکس) کی تعمیر کے بعد سیصوبہ سندھ ،سرحد، پنجاب اور بلوچستان کے علاوہ ایران ، امریکہ، متحدہ عرب امارات اور خلیج کے دانشوروں نے اکیڈمی کا دورہ کیااور یوںبعض وزٹرز نے اکیڈمی کی وزٹر بک پر بھی اپنے تاثرات ثبت کئے ۔ مستقبل کے منصوبے ہماری دلی خواہش اور حتی الامکان کوشش ہے کہ ہم بلوچی زبان و ادب کو دنیا کی دیگر ترقی یافتہ زبانوں اور ادب کے برابر لائیں ۔ اس سلسلے میں ہم خاص منصوبہ بندی اور واضح لائحہ عمل پر عمل پیرا ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ: بلوچی کا ایک معیاری اور قابل عمل رسم الخط رائج کیا جائے۔ زبان و ثقافت کے سلسلے میںقومی اور بین الاقوامی سیمینار منعقد کئے جائیں۔ مخطوطات، قلمی نسخوں، مطبوعہ اور نایاب تحقیقی کتب، فلم ، آڈیو، وڈیو کیسٹ اور دیگر جدید سائنسی و علمی مواد پر مشتمل عصر حاضر کے تقاضو ںسے ہم آہنگ سائنسی انداز میں ایک وسیع تر لائبریری قائم کی جائے۔ اکیڈمی میں ایک مئوثر ، فعال اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ریسرچ سیل قائم کیا جائے۔ بلوچی سے بلوچی ڈکشنری کو مختلف زبانوں مثلاً بلوچی انگلش، بلوچی اُردو، بلوچی فارسی، بلوچی عربی، بلوچی براہوئی، بلوچی سندھی، بلوچی اور بلوچی پشتو وغیرہ میں بھی ترجمہ کیا جائے۔ بلوچی قوم کی تین ہزار سالہ مکمل تاریخ پر بھی تحقیق کرکے اُسے کتابی شکل دی جائے۔ اکیڈمی کے چیئرمین گزشتہ50 سالوں کے دوران مندرجہ ذیل شخصیات اکیڈمی کے چیئرمین رہے ہیں۔ 1۔میر محمد سردار خان گشکوری16 دسمبر1961ء تادسمبر1961ئَ ۔ پدا1967ئَ تاں۔ 2۔واجہ عبدالقیوم1967ء تاجون1968ء۔ 3۔ملک محمد رمضان اکتوبر1983ء تاجولائی1986ء۔ 4۔بشیر احمد بلوچ۔ جولائی1992ء۔ 5۔عبداﷲ جان جمالدینی جولائی1992ء تاجولائی1995ء۔ 6۔جان محمد دشتی7جولائی1995ء تا6جولائی2001ء 7۔عبدالواحد بندیگ اولی اگست2001ء تااولی اگست2007ء 8۔صدیق بلوچ 7اگست2007ء تا1اگست2010ء۔ 9۔ عبدالواحد بندیگ اگست2010ء تا2013ء۔ 10۔ عبدالواحد بندیگ اگست2013ء تاحال
Daily Qudrat

Daily Qudrat

Masjid Road , Quetta Cantonment ,
Daily QUDRAT Quetta/karachi is an Urdu/English Language Daily Newspaper. Because of its extensive News Coverage Daily QUDRAT Quetta/karachi has become the favorite newspaper of readers and has captured a sizable share of the market of Baluchistan ad Sindh. READERSHIP PROFILE: Daily QUDRAT Quetta/karachi is an Urdu/English Language Daily Newspaper. Because of its extensive News Coverage Daily QUDRAT Quetta/karachi has become the favorite newspaper of readers and has captured a sizeable share of the market of balochistan and sindh. Investigative and analytical articles and a reader friendly layout. QUDRAT has captured a sizable share of the market and has become the premier newspaper of Quetta and Karachi . On the basis of Pakistan, Daily QUDRAT Quetta/karachi is leading the newspapers of balochistan and Some how Karachi also . Daily QUDRAT Quetta/karachi was launched in April 2004 From Quetta and in Feb 2008 From Karachi, started as a purely neutral policy paper, which is now diversified its reporting into various other important sectors and segments of our society. Daily QUDRAT Quetta/karachi has been focused on issues which others have chosen to either bypass or avoid, within a proper framework of research and expert analysis. We have always chosen to ashore the strict policy of moral and ethical standard of professional reporting. We have always stood firm for the freedom of speech and press. Daily QUDRAT Quetta/karachi today has emerged by the grace of Allah Almighty as a leading newspaper based on hard work of its team of dedicated energetic and responsible workers. The existence of any organization is dependent upon the level of performance and dedication of its people, the human factor is what makes or breaks an organization, and in particular a newspaper’s survival is based totally on the dedication of its work force. Daily QUDRAT Quetta/karachi has joined APNS (All Pakistan News Papers Society) in 2011 as a member. Daily QUDRAT Quetta/karachi has been through excellence of 9 years public activity, the changing policies of the Government, in the rise and falls of capital markets. The newspaper is sent to Islamabad, Lahore, Peshawar and other cities of Pakistan especially all over Balochistan and Sindh . It is also sent to the neighboring countries like Afghanistan, Iran and UAE By-Air and coaches to reach on time to its readers. Not just that the online edition (Electronic paper) is also available on its web site www.dailyQUDRAT.com on Daily Basis. Daily QUDRAT Quetta/karachi is the leading influential newspaper amongst the locals of balochistan and Sindh . Because of its influence, Quality and popularity among its readership, it is the only best source of advertisement in balochistan and Karachi . in the wide and diverse market of advertisement in Pakistan. it is indisputable that no other medium can match the Urdu print media because Urdu language remains the common language of the country. And within the Urdu print media no newspaper achieves the same results as those delivered by Daily QUDRAT Quetta/karachi.
Quetta Press Club

Quetta Press Club

Shahrah e Adalat, Quetta ,
The aim of Quetta Press Club is to promote domestic and foreign interoperability relationships of the local press, public affairs, and academic communities
Monthly Balucea and Publications

Monthly Balucea and Publications

P O BOX NO 539 G P O, Quetta ,
From last two decades we have been serving the people of Baluchistan with the latest news, supplements and literary thoughts.
Tel: 9.23E+11
Shiite Revolution

Shiite Revolution

SHIITE Revolution For all Shia's of Pakistan and World. - Official
Global Chunk's Pak

Global Chunk's Pak

Quetta Press Club court road Quetta , Quetta ,
The global chunks is a social media and online publication organization. working for publishing reports/News of civil, social and non-governmental organizations on Health, education, human rights, women, youth, environment and press freedom and related to other social issues in Pakistan. The organization has been founded in 2012 for coverage and publishing of social organization activities reports, News, interviews, articles and personal stories about self experience and introductions. The organization is imputed to this philosophy in order to illuminate the brotherhood among the all independent nations for the ending of present situation performance and creativity of unity among them and to form a policy to remove the poverty and backwardness and follow the international humanity law.